پنجاب میں استعمال ہونے والی بنیادی زمینی پیمانے درج ذیل
:
ایک کرم 5.5 فٹ کے برابر
ایک مرلہ 9 مربع کرم کے برابر (272.25 مربع فٹ) (30.25 گز)
ایک کنال 20 مرلہ کے برابر (5,445 مربع فٹ)
ایک کلہ 8 کنال کے برابر (43,560 مربع فٹ = 1 ایکڑ)
ایک بیگھا 4 کنال کے برابر
ایک مربع 25 کلہ کے برابر (1,089,000 مربع فٹ = 25 ایکڑ)
دو قدیم پیمانے
ایک بیسا = 15 مربع کرم؛ 12 بیسا = 1 کنال (605 گز)
ایک بیگھا = 20 بیسا - 1008 مربع یارڈ - 842.68 مربع میٹر ((1000 گز)
تمام علاقوں میں ایک جیسی میعاری پیمائش کے لیے کرم یا گتھا 66 انچ مانا جاتا ہے۔
ایک مربع کرم یا سرسائی = 3.3611111 مربع گز
نو (9) سرساہیاں یا ایک مرلہ = 30.249999 مربع گز (30.255 مربع گز)
20 مرلے یا ایک کنال = 604.99996 مربع گز (605 مربع گز)
160 مرلے یا 8 کنال = 4839.99998 مربع گز (4840 مربع گز)
بعض متحدہ علاقوں میں معیاری پیمائش علاقائی ہے، جس کو کچھ غیر متحد علاقے امرتسر، گوادر اسپور (سوائے، شاہ پور ہل سرسلی اور پٹھانکوٹ تحصیل میں چک اندر)، فیروز پور (سوائے فیزاکہ)،اور فرید کوٹ کی سابق شاہی ریاست، اس کے علاوہ لاہور پاکستان کے لیے بھی۔
ایک کرم = 60 انچ
ایک مربع کرم= 2.777777 مربع گز
9 سرسائی یا ایک مرلہ = 24.999999 مربع گز (25 مربع گز)
20 مرلہ یا ایک کنال = 499.9999 مربع گز (500مربع گز)
193.60 مرلہ (9کنال ایک ایکڑ ) = 4880 مربع گز 13 مرلہ 5 سرسائی*
مرلہ کی قدر میں مختلف علاقوں میں اختلاف ہے۔ راولپنڈی اور اس کے نواح میں اس کی قدر 272 مربع فُٹ (25.27 مربع میٹر) بتائی جاتی ہے، جبکہ کچھ علاقوں (بمطابق رسول انجینرنگ کالج) میں 225 مربع فُٹ (20.903 مربع میٹر) سمجھی جاتی ہے۔
ایکڑ کی بین الاقوامی قدر 4046.856422 مربع میٹر سمجھی جاتی ہے۔۔
کرُو ۔ دیسی نظام سے زمین ناپنے کی بنیادی اکائی "کرُو" یا "کرُوں" ہے۔ اردو میں اس کو "کُرم" یا "کرُم" کہتے ہیں۔ ایک کرو برابر ہوتا ہے دو قدم کے۔ جدید حساب کتاب میں ایک کرم ساڑھے پانچ فٹ سے کچھ کم (65 یا ساڑھے 65 انچ) ہوتا ہے۔
سرسائی ۔ ایک مربع کرُو کو ایک سرسائی کہا جاتا ہے۔
مرلہ ۔ نو سرسائی مل کر ایک مرلہ تشکیل پاتی ہیں۔ یعنی تین کرو ضرب تین کرو کا رقبہ۔ یہ 272 جمع ایک بٹا چار مربع فٹ بنتا ہے۔ شہروں میں 250 مربع فٹ کو ایک مرلہ کہا جانے لگا ہے۔ بلکہ بعض جگہ اس سے بھی کم کا سننے میں آنے لگا ہے۔
کنال ۔ اصل دیسی نظام میں 200 مرلے مل کر ایک کنال تشکیل دیتے ہیں۔ البتہ شہروں میں 16 مرلہ رقبے کو بھی ایک کنال قرار دیا جاتا ہے۔
بیگھہ ۔ دو کنال کے برابر
ایکڑ (یا کِلہ) ۔ آٹھ کنال کے برابر
مربعہ ۔ پچیس کِلوں کے برابر
زمینی پیمایش ۔۔ قسط 2
Plot measurement in Pakistan (Marla, Feet, Yard, Metre)
پلاٹ کی پیمائش
پاکستان میں پلاٹ کی پیمائش کے بہت سے طریقے رائج ہیں کچھ علاقوں میں یہ پیمائش فٹ میں کی جاتی ہے کچھ میں گز میں بعض علاقوں میں میٹر میں جبکہ زیادہ تر علاقوں میں مرلے میں کی جاتی ہے مرلہ جو کہ 272.25 فٹ کا ہوتا ہے بعض علاقوں میں 225 اور 250 فٹ کا بھی ہوتا ہے اسلئے لوگ کنفیوز ہو جاتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کیلئے آپ پلاٹ کی پیمائش کسی بھی پیمانے میں آسانی سے کر سکیں ۔۔ بہتر ہے کہ
پلاٹ کا رقبہ معلوم کرنے کیلئے چاروں طرف کی پیمائش فٹ میں دیں
زمین کی ناپ کرنے کا طریقہ
فٹ یعنی feet کے ذریعے یا لمبائی ناپنے والے فیتہ کے
ذریعے
پہلے زمین کی دونوں لمبائیوں کو ناپ کر دو سے تقسیم کریں
پھر زمین کی دونوں چوڑائیوں کو ناپ کر دو سے تقسیم کریں
اب ان دونوں کے جو جواب آئیں ان دونوں کو آپس میں ضرب دیں
اب ضرب کے بعد نکلنے والے جواب کو 272 سے تقسیم کریں
جواب مرلہ کی شکل میں حاضر ہے
دوسرا طریقہ
یہ طریقہ صرف زمین کے ایریا کا اندازہ لگانے کیلیے ہے اور اس طریقے سے زیادہ باریکی سے ناپ نہی کی جا سکتی بس تقریباً کی حد تک اندازہ لگایا جا سکتا ہے
دونوں لمبائیوں کے کرم گن کر دو سے تقسیم کریں
دونوں چوڑائیوں کے کرم گن کر دو سے تقسیم کریں
ان دونوں کے جواب کو آپس میں ضرب دیں
اب ضرب سے ملنے والے جواب کو 9 سےتقسیم کریں
جواب مرلے کی شکل میں حاضر ہے
( ایک کرم سے مراد نارمل قد کے آدمی کے دو قدم )
اپنی زمین کی ناپ خود کریں اور دوستوں سے شیر کرنا نہ بھولیں اور مجھے دعاؤں میں یاد رکھیں۔۔
شجرہ (زمین)
شجرہ (زمینوں کے سیاق میں) پاکستان میں کسی گاؤں کے اُس نقشے کو کہتے ہیں جسے گاؤں کے کھیتوں یا دوسری زمینوں کی پٹیوں کے قانونی مالکان اور حکومتی کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
گاؤں کا شجرہ پورے گاؤں کو زمین کی پٹیوں میں تقسیم کرتا ہے، ان تمام پٹیوں کو مختلف نمبر دیے جاتے ہیں۔ گاؤں کا پٹواری ہر پٹی کے لیے ایک خسرہ بھی رکھتا ہے جس میں متعلقہ پٹی کے مالک کا نام اور اگائی جانے
والی فصل کا اندراج کیا جاتا ہے۔۔
Comments